اپنی ابتدائی یادوں سے وقار نول نے گفتگو کا آغاز کرتےہوئے کہا کہ تعلیم حاصل کرنے بارے سنجیدہ تھا لیکن اکثر بچوں کی طرح امتحانات کےدنوں میں سنجیدگی سے پڑھائی کو لیتا تھا کمرہ امتحان میں دھڑا دھڑ اضافی شیٹ لگاکر لکھنے کی عادت نہیں تھی ضروری لکھتا اور خدا کے فضل سے اچھے نمبروں سے کامیاب ہو جاتا، کھیل کود سے بھی رغبت رہی اور نوجوانی کا بیشتر عرصہ لاہور میں گزرا بےفکری کے دن تھے لیکن میں عام بچوں کی طرح وقت کو ضائع بھی نہیں کرتا تھا متوازن زندگی گزارانا میری عادت تھی اور اب بھی ہے
اگرچہ والد صاحب سیاست میں تھے کئی مرتبہ وہ مقامی میونسپل کمیٹی کے چیئرمین بھی رہے انکا ایک معیار اور نام تھا اور اب بھی ہے لیکن میں نے کبھی اپنے باپ کے نام کو کیش کرنے اورخود آرام پرست زندگی گزارنے کی تمنا نہیں کی میرا اپنا ایک نکتہ نظر ہے جس میں بنیادی چیز لوگوں کو یکساں معیار زندگی اور عزت دینا شامل ہے یہ آواز میرے اندر کی یعنی ضمیر کی آواز ہے اور یہ لاشعوری ہے اسی وژن نے میرا خیال ہے مجھے پی ٹی آئی میں شامل ہونے کی ترغیب دی
کینڈا کی زندگی اور وہاں کے بارے میں انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں کینڈا بڑے آرام سکون کی بیوی بچوں کے ساتھ زندگی گزار رہا تھا چند سال قبل ملک کےحالات اور دنیا میں پاکستان کے بارے میں طرح طرح کی منفی باتیں سن کر دل میں خیال آیا کہ واپس پاکستان چلتے ہیں ملک کو ہماری ضرورت ہے اور میں اسی طرح کی سوچوں میں تھا کہ مجھے عمران خان کے مثبت اور حقیقت پسندانہ بیانات نے بڑی تقویت دی اور میں نے اپنی فیملی کو آگاہ کر دیا کہ میرا دل اور دماغ اب پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ہے لہذا میں ان کے ساتھ شامل ہونے جا رہا ہوں
بس وہ دن اور آج کا دن ہے پی ٹی آئی کے ساتھ ہوں عمران خان ملک کے ساتھ مخلص ہے وہنا صرف نوجوانوں میں مقبول ہیں بلکہ ہر عمر کے لوگ اس کو چاہتے ہیں اور اس کے ساتھ ہیں آج ملک کو اگر پی ٹی آئی کے ایجنڈے کے مطابق چلایا جاتا تو حالات یہ نہ ہوتے
اپنے حلقہ این اے 147کے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میرا کام لوگوں تک اپنا پیغام اور اپنی پارٹی کے منشور سے لوگوں کو آگاہ کرنا ہے ان کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہوں فیصلہ عوام نے کرنا ہے اور مجھے امید ہے لوگ ہمیں مایوس نہیں کرینگے ہم اپنے لیےسیاست میں نہیں آئے اس ملک کی بہتری اور لوگوں کو انصاف ، بہتر معیار زندگی،بنیادی ضروریات کے حصول اور پوری دنیا میں پاکستان کا بہتر امیج بنانے کیلئے کوشاں ہیں اور اسی لیے سیاست میں آئے ہیں پاکستان کا امیج بدقسمتی ہے نا اہل لوگوں نے خراب کر دیا ہے
انہوں نے مزید کہا کہ ہم کرپشن کے بالکل خلاف ہیں اس نے ملک کو کھوکھلا کر دیا ہےہماری پارٹی کے ہر کارکن کو معلوم ہے کہ اس نے نہ خود کرپشن میں اپنے آپ کو آلودہ کرنا ہے اور نہ برسر اقتدار آ کر کسی کو اس طرح کے کام کرنے دینے ہیں ہمارا مشور ،ایجنڈا واضح ہے اور ہم ان شاللہ بر سر اقتدار آ کر اپنے وعدوں کی تکمیل کرینگے
آخر میں میں انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ میں نا صرف اپنے حلقہ کی عوام بلکہ پورے پاکستان کے لوگوں سے کہنا چاہوں گہ کہ گیارہ مئی آپ کا پاس ملک کی بہتری اورتقدیر بدلنے کا موقع لیکر آ رہا ہے اس کو ضائع مت کیجیئے گا بلکہ اچھے مخلص لوگوں کا انتخاب کر کے ملک کے ساتھ مخلص اور سچے پاکستانی ہونے کا ثبوت دیں ان شاللہ خدانے چاہا تو ایک نیا شاندار مستقبل ہمارا اور ہماری آنے والی نسلوں کا منتظر ہو گا۔