منچن آبادرپورٹ سجاد احمد سعید تحصیل رپورٹر
ایس ای ایریگیشن اور ایکسین فورڈواہ کی گرینڈ کرپشن کوئی پوچھنے والا نہیں
ایس ای ایریگیشن اورایکسین فورڈواہ نے بوگس فرموں کے ذریعے فرضی ٹینڈر حاصل کر کے بغیر کام کروائے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے کی پیمنٹ کرانے کے بعد سارا ریکارڈ جلا دیا ، نئے فرضی منصوبوں کے بل پاس کرانے کی تیاریاں مکمل ،کرپشن کی شکایات پر مانیٹرنگ ٹیم کا کر ائے گئےکام چیک کرنے کیلئے دورہ ،دورہ کے موقع پر اہالیان علاقہ کا شدید احتجاج ،پیمنٹ رکوانے کیلئے درخواستیں دے دیں گئیں اعلی احکام نے بھی چپ سادھ لی رپورٹ کیمطابق ایس ای ایریگیشن اصغر حمید اور ایکسین فورڈ واہ ڈویثرن بہاولنگر خالد بشیر نے سیم نالوں کی صٖفائی کی مد میں بغیرکسی ٹینڈر کے اپنے چہیتے ملازم گیج ریڈر محمد شفیق کے بھائیوں کے ناموں پر فرضی ٹینڈرمنظور کروائے اور بغیر کام کے جعلی کاروائی ڈال کر ایک کروڑ بیس لاکھ روپے کیادائیگی کرنے کے بعد سارا ریکارڈ جلا دیا ،موضع گدی مار کے رہائشی زمیندار سیف اللہ نے اپنی تحریری درخواستوں میں الزام عائد کیا کہ گزشتہ دنوں ہونے والی طوفانی بارشوں کے جمع شدہ پانی کی نکاسی کیلئے مختلف نہروں میں کٹ کر کے پانی کی نکاسی کئی گئی تھی ،علاقہ کے زمینداروں نے اپنی مدد آپ کے تحت نہروں کے کٹ بند کئے تھے،جبکہ ایس ای اور ایکسین نے ان کی مرمت کے فرضی بل بنا کر وصولیاں کرنے کا پلان تیار کر رکھا ہے ،جس کی بابت اعلی حکام کو درخواستیں دے دی گئی ہیں کہ ان کاموں کی پیمنٹ نہ کی جائے ،انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایکسین خالد بشیر نے سکیورٹی کیمروں کی مد میں لاکھوں روپے کی ادائیگیاں کرا لی ہیں جبکہ موقع پر ایک بھی سکیورٹی کیمرہ سرے سے موجود نہ ہے ،اس کے علاوہ موصوف نے سولر انرجی پلیٹس کی مد میں بھی لاکھوں روپے ہڑپ کر لئے ہیں ،تحریری درخواستوں میں انہوں نے الزام عائد کیا کہ مذکورہ افسران نے درجنوں کام کرائے بغیر ادائیگیاں کر کے سرکاری خزانے کو کروڑوںروپے کا جھٹکا دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ وہ سیکرٹری ایریگیشن اور چیف مانیٹرنگ پی ایم آئی یو حبیب اللہ بودلہ کو برابر حصہ پہنچا رہے ہیں جس کی وجہ سے ان کیخلاف کوئی کاروائی نہ ہو رہی ہے،تحریری درخواستوں میں انہوں نے وزیر اعلی پنجاب میاںشہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ کروڑوں روپے کے غبن کی تحقیقات کیلئے ایک اعلی سطحی انکوائری کمیٹی تشکیل دی جائے جو تمام ریکارڈ قبضہ میں لے کر انکوائری کے بعدملزمان کو کیفر کردار تک پہنچا کر لوٹ مار کے ذریعے کمائی گئی رقم قومی خزانے میں جمع کی جائے
حویلی لکھا رپورٹ۔محمد احمد ساجد
ڈاکٹر طاہرالقادری کا انقلا ب عوام کے مقدر بدل دے گا کرپٹ سیاستدانوں کو دن میں تارے دکھا دینگے۔ محمدادریس
ڈاکٹر طاہرالقادری کاانقلاب عوام کے مقدر بدل دے گا ہم کرپٹ سیاستدانوں کو دن میں تارے دکھا دینگے۔رانامحمد ادریس نائب ناظم تحریک منہاج القرآن پاکستان یہ کرپٹ سیاستدان بات کرتے ہیں جمہوریت اور سسٹم بچانے کی ،ارے کون سی جمہوریت اور کون سا سسٹم ان کو تو جمہوریت کے معانی کا بھی نہیں پتہ کہ جمہوریت ہے کیااگر ملک میں جمہوریت ہوتی تو کیا آج ملک میں بیروزگاری،کرپشن،مہنگائی،دہشت گردی اور بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ ہوتی ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ یہ سب بنیادی چیزیں بیس کروڑ عوام کو دو،اگر نہیں دیتے توعوام سٹرکوں پہ نکل کراقتدار خود حاصل کرلیں گے اورسوئس بینکوں میں ملک سے لوٹی ہوئی دولت کو واپس لائینگے اور ان سب کو اڈیالہ جیل میں پھینکیں گے۔پھر پاکستان میں جمہوریت ہوگی۔ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز حویلی لکھامیں منہاج یوتھ لیگ کے زیراہتمام ہونے والے یوتھ ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ جب انقلاب آئے گا تو ہم یونین کونسل لیول تک عدالت کا قیام عمل میں لائینگے جس سےغریب عام کو زیادہ سے زیادہ تین ماہ میں انصاف ملے گا۔ملک میں ہر ڈویژن کو صوبہ بنائیں گے تاکہ عوام کوہر چیز میں آسانی ہو۔بیروزگارنوجوانوں کو اس وقت تک روزگارالاؤنس دیں گے جب تک ان کی جاب نہیں ہوگی ،نوجوانوں کو جاب پلاننگ دی جائیگی اورانہیں مقروض،بھکاری اور قرض خور بنانے کی حوصلہ شکنی کی جائے گی،بیس ہزار سے کمآمدنی والوں کو آٹا،چاول،دودھ،کوکنگ آئل ،چینی اور سادہ کپڑا آدھی قیمت پر فراہم کیا جائے گا۔مڈل کلاس کیلئے بجلی ،پانی اور گیس کے تمام بلوں پر ٹیکسسز ختم کردیئےجائیں گے اور انہیں تمام یوٹیلی ٹیز نصف قیمت پر فراہم کی جائیں گی، ایک قومی انشورنس سکیم شروع کی جائے گی جس سے غریبوں کا مکمل علاج فری ہوگا،فرقہ داریت،دہشتگردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ کیا جائے گا۔لوگوں کی تربیت کے لیے دس ہزار پیسٹریننگ سنٹر بنائیں جائیں گے۔مدارس کے نصاب میں تبدیلی کی جائیگی۔خواتین کیلئےگھریلو صنعتی یونٹس کی صورت میں روزگار اور کسبِ معاش کے مواقع مہیا کیے جائیںگے،سرکاری وغیرسرکاری چھوٹے بڑے ملازمین کے درمیان تنخواہوں کے فرق کو ممکنہ حد تککم کیا جائے گا۔اس موقع پر تحریک منہاج القرآن حویلی لکھا کے صدر حاجی محمد ریاض احمد سدیدی،ضیاء احمد قمر،حاجی مسعود احمد،یوتھ لیگ کے صدر حافظ ساجد علی،محمدافضال طاہر،غلام فرید،فیض مسعود،محمد یوسف فاضلکا،اظہر کلیا،شاہ زمان،محمدسلیم،صابر حسین،عابد علی دانش،شیخ مبشر،عبدالغفار،محمداحمد بھٹی ،عبدالصمد،سجاداقبال،فیصل مغل اور مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے صدر عبدالہادی بھی موجود تھے24.5.14.3.47PM
بھٹہ مزدوروں کی زندگیوں سے جہا لت کاسورج آخر غروب اور اُ ن کے بچوں کو بھی تعلیم کی روشنی میسر
عارف والہ ( پریس ریلیز )با نڈڈ لیبرلبریشن فرنٹ پاکستان (بی ایل ایل ایف) نے پروجیکٹ " سپور ٹ سوشل پروٹیکشن اینڈ ڈیسنٹ ورک "کے تحت لٹریسی ڈیپا رٹمنٹ کے تعاون سے گزشتہ روزمحمدنگر،عارف والہ ضلع پا کپتن کے منتخب کلسٹرمیں 3بھٹوں پرغیر رسمی سکولز کابا قاعدہ آغاز کیا ہے تاکہ بھٹہ مزدورکا بچہ بھی تعلیم کی روشنی سے فیضیا ب ہو سکے سیدہ غلام فا طمہ "جنر ل سکرٹری بی ایل ایل ایف "نے بتایا کے بی ایل ایل ایف کےزیر سایہ ایک منصوبہ "سماجی تحفظ اور بہتر حا لات کار "ایکشن ایڈ پاکستان اور یورپین یونین کے تعاون سے پنجاب کے دواضلا ع لا ہور اور پاکپتن کے دس دس بھٹوں پہ زیر تکمیل ہے۔ جس کے بنیادی مقصد پابنداور بھٹہ مزدوروں کو سماجی تحفظ کی تمام مراعات کی فراہمی کو یقینی بنانا جو اُن کا قا نونی حق ہے۔ان سکولز کی اہمیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران نسیم" پروجیکٹ کوارڈنیٹربی ایل ایل ایف"نے بتایا کے پاکستان میں جبری مشقت کی جڑیں مضبوط ہونے کی بنیادی وجہ شرح خواندگی کا کم ہونا ہے کسی بھی عمارت کی تعمیر میں اینٹ وہ بنیادی اکائی ہے جس کےبغیر تعمیر و مرمت کا تصور بھی نا ممکن ہے۔سینکٹروں مزدوروں کے خون پسینے کی حدت سے بھربھری مٹی سے پختگی کی منزل طے پانے والی اینٹ کی تیاری مزدوروں کی انتھک محنت کا ثمر ہے۔پاکستان میں اس وقت 16ہزار سے زائد بھٹے موجود ہیں صرف پنجاب میں بھٹوں کی تعداد 10ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔اس وقت ہمارے ملک میں 45 لاکھ سے زائدبھٹہ مزدور بنیادی انسانی حقوق ، تعلیم و صحت کی سہولیا ت سے محروم ہیں ۔بھٹہ پرکام کرنے والوں میں ایک بہت بڑی تعداد بچوں کی ہے جو سکول جانے کی عمر میں کتابیں پڑھنے اور کھلونوں کے ساتھ کھیلنے کے بجائے مٹی کی اینٹیں بناتے ہیں۔جس کی وجہ سےیہ طبقہ بد حالی کا شکا ر ہے۔اس ضمن میں بی ایل ایل ایف نے ان کی خوشحالی کیلےمحکمہ لٹریسی کے سا تھ ملکر بھٹوں پہ غیر رسمی تعلیم کا آغاز کیا ہے تاکہ یہ لوگ بھی انپے بچوں کو علم جیسی روشنی سے روشناس کروا سکے اور پا کستان کی ترقی میں اپنا اقلیدی رول ادا کر سکے۔ مزید کہا کے اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں ہم لٹریسی اور ایجوکشن ڈیپارٹمنٹ کے رول کو سراہتے ہیں اورتہہ دل سے اُن کا شکریہ اداکرتے ہیں محمد شہباز "پروجیکٹ آفیسربی ایل ایل ایف "نے اس منصوبہ کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے انکشاف کیا کہ اس پروگرام کے تحت پروجیکٹ سٹا ف نےسماجی ناہمواری اور قانونی عدم تحفظ کا شکار بھٹہ مزدوروں میں ان کے حقوق کے بارےمیں شعور اجاگر کیا ہے۔اوربھٹہ مزدوروں کے لیے حفظان صحت کے اصولوں کے عین مطابق منتخب بھٹوں پر مردوں کیلیے د و اور خواتین کیلیے چار الگ الگ لیٹرینیں اورپینے کےصاف پانی کی فراہمی کیلے نلکوں کا اہتمام کیا ہے۔اسی طرح پا بند مزدوروں کیلےقانونی مراعات کو یقینی بنا نے کیلے نادرا کے تعا ون سے قومی شناختی کارڈ کا اجراکروایا ہے تا کہ یہ طبقہ بھی قا نونی دائرہ کار میں اسکے۔ مزید برا ں اس منصوبہ کےتحت کم از کم اجرت کے نوٹیفکیشن 517فی ہزار اینٹ پر عملدرامد کو یقینی بنا یا ہے۔تا کہ یہ ییشگی جیسی لعنت سے محفوظ رہ سکے ۔اس کے ساتھ ساتھ ضلع لاہور میں ڈسٹرکٹ لیبر افیسرکے افس میں ایک اینٹی بانڈڈ لیبر سیل کا قیا م بھی عمل میں لایا گیا ہےجس سے پا بند مزدوروں کے مسائل کو فوری طور پر حل کیا جائے گا۔اور مزیدکہاکہ ان بھٹہ مزدوروں کو سوشل سکیورٹی کے دائرہ کار میں لانے کیلے جدوجہد جاری ہے ۔ 11.30AM28.5.2013